شریف فارم کے لئے بجلی کی خصوصی لائنیں


 سرکاری مال مفت *
دل بے رحم

ان اقدامات کے بعد میاں نواز شریف نے براہ راست واپڈا کو حکم دیا کہ وہ شریف فارم کے لئے بجلی کی خصوصی لائنیں بچھائے اور اس کا مکمل اہتمام کیاجائے کہ کسی بھی نوعیت کی لوڈ شیڈنگ یا بجلی کے نظام میں خرابی کا اثرشریف فارم پر نہ پڑے ۔ واپڈا نے حکم کی فوری تعمیل کی اور 50 ملین روپے خرچ کرکے بجلی کی مطلوبہ سہولت شریف فارم کو مہیا کر دیں گئی P.T.C.L) (میاں نواز شریف نے اس کے بعدٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کا رخ کیا انہوں نے کارپوریشن کو فوری طور پر شریف فارم کے لئے 20ملین روپے خرچ کرکے 200لائنوں کی جدید ترین ٹیلی فون ایکسچینج مہیا کرا دی گئی۔
میاں شہباز شریف نے علاقے کو قومی خزانے سے مزید ترقی دینے اور زمین کی قیمت بڑھانے کے لئے جوبلی ٹاؤن اسکیم کا اعلان کردیا (4)۔ لیکن اس سے پہلے شریف خاندان جوبلی ٹاؤن سے ملحقہ150ایکڑ اراضی اونے پونے داموں خرید چکا تھا ۔ فارم کے لئے زمین خریدنے کے لئے اس طاقتور خاندان نے غریب کسانوں پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنی زمین کم قیمت پر شریف خاندان کو فروخت کردیں ۔ غریب کسان اپنے آباؤاجداد کی زمینیں فروخت کرنے پر تیار نہ تھے لیکن حکومت کے سامنے ان کا بس نہ چلا اور انہوں نے مجبوراً اپنی آبائی زمینیں فروخت کردیں اور ان کا قبضہ چھوڑ دیا ۔ ان زبردستی کی حاصل کردہ زمینوں کو قومی خزانے سے ترقی دے کر اس علاقے کو جاتی امر۱ کا نام دیا گیا ۔ واضح رہے کہ جاتی امر۱ میاں شریف کے اس آبائی گاؤں کا نام ہے جہاں تقسیم سے قبل یہ آباد تھے۔ یہ گاؤں امرتسر کے علاقے میں واقع ہے ۔ متاثرہ کسانوں نے شریف خاندان کے خلاف عدالتوں میں جانے کا رادہ کیا تو انہیں غنڈوں کی مدد سے مزید خوف زدہ کیا گیا ایک ایسے ہی کسان دامق بھٹی کی مثال اس سلسلے میں دی جاسکتی ہے ۔ دامق بھٹی کی 16ایکڑ اراضی پر شریف خاندان نے قبضہ کرلیا ۔ دامق کا دادا حاجی اکبر بھٹی 1967ئسے گورنمنٹ کی ملکیتی زمین کاشت کررہا تھا 1992ئمیں نواز شریف حکومت نے یہ زمین پرانے کاشتکاروں سے چھین کر ایک اور زمین دار منور صدیقی کو الاٹ کردی ۔ کچھ عرصے کے بعد منور صدیقی نے غیر قانونی طور پر یہ زمین شریف خاندان کو فروخت کردی ۔ اس کے علاوہ جان محمد اور دیگر زمینداروں نے شریف فارم سے متصل موضع بدوکھی میں واقع 16ایکڑ زمین فروخت کرنے سے انکار کردیا مگر شریف خاندان نے ’’ عوام کی فلاح ‘‘ کے نام پر تعمیر کئے گئے شریف کمپلیکس کے نام پر زبردستی زمین حاصل کرلی ۔ اس پر مدعی افراد نے مقامی عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرلیا جس کے بعد ان مظلوم افراد پر شریف خاندان کا دباؤ بڑھ گیا۔ اس سے قبل اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب عارف نکئی نے ایک خط نمبر LDA-CMP-401-S-54کے تحت 540 کنال اراضی واقع موضع محالہ اور موضع چوھنگ جو کہ موھان وال کے قریب ہے کو ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے عارف نکئی کی طرف سے یہ احکامات 6ستمبر1996ء کو جاری کیے گئے ۔ تاہم بعد ازاں وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف نے عارف نکئی کے احکامات منسوخ کردیے اور 540کنال اراضی شریف خاندان کے لئے ایک کروڑ روپے کے عوض خریدی اور یہ زمین صرف 20ہزار روپے فی کنال کے حساب سے خرید لی جبکہ اس زمین کی اصل قیمت 4 لاکھ روپے کنال تھی ۔ واضح رہے کہ اس زمین کو بھی رائے ونڈ فارم میں شامل کرلیا گیا 

وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے احکامات کے مطابق مذکورہ540کنال اراضی خسرہ نمبر :212‘ خسرہ نمبر: 667 تاخسرہ نمبر: 252‘خسرہ نمبر:254تاخسرہ نمبر:288‘خسرہ نمبر:320تاخسرہ نمبر: 321‘ خسرہ نمبر:4754‘تاخسرہ نمبر:4791‘ خسرہ نمبر:4804 ‘ تاخسرہ نمبر: 4809‘ خسرہ نمبر:5502 تاخسرہ نمبر:5522 خرید ی گئی اس زمین کے مالکان کو حکومت کی جانب سے خوفزدہ کیا گیا اور انہیں کہا گیا کہ انہوں نے سردار عارف نکئی کو رشوت دے کر یہ 540کنال اراضی ہاؤسنگ سوسائٹی میں شامل کروائی تھی تاکہ اس کی زیادہ قیمت وصول کی جاسکے ۔ پہلے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے اس زمین کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں شمولیت کو کینسل کیا اور بعد ازاں غریب کسانوں کو ڈرا دھمکا کر ان کی یہ اراضی اونے پونے داموں خرید لی اور شریف فارم میں شامل کرلی۔
ایک پرانی شائع شدہ رپورٹ کے مطابق شریف فیملی سمیت چار درجن خاندان ملک پر حکومت کررہے ہیں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اتفاق فاؤنڈری کو قومیا لیا گیا تھا ۔ شریف خاندان کے سربراہ میاں محمد شریف اس پر ناراض ہو کر دبئی چلے گئے ۔ جنرل ضیاء الحق نے ان کے بیٹے نواز شریف کو پنجاب کا وزیر خزانہ بنا دیا اور اتفاق فاؤنڈری انہیں واپس دے دی ۔
اس وقت شریف فیملی26 بڑے صنعتی یونٹوں کی مالک تھے رائے ونڈ میں ان کی جاگیر کا جال بچھا ہوا ہے اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک ان کے اثاثے ہیں ۔ گزشتہ برسوں میں ان کی دولت میں بے تحاشہ اضافہ ہے۔ ملکی بینکوں سے بھاری قرضے لے کر واپس نہیں کیے گئے نادہندہ ہونے کے باؤجود نئے منصوبوں کے لیے بینکوں سے مزید قرضے حاصل کیے جاتے رہے۔

(5)

)...حوالہ جات...(
(1) بدعنوانی کی حکومت صفحہ نمبر: 293 مجاہد حسین
(2) نواز شریف اقتدار سے عتاب تک صفحہ نمبر:418 پروفیسر غفور احمد
(3) بدعنوانی کی حکومت صفحہ نمبر: 272 مجاہد حسین
(4) بدعنوانی کی حکومت صفحہ نمبر: 293/292 مجاہد حسین
(5)نواز شریف اقتدار سے عتاب تک صفحہ نمبر:382 پروفیسر غفور احمد

کتاب  شریف خاندان نے پاکستان کیسے لوٹا:
 اب آپ کے اپنے شہر میں مندرجہ زیل  بک اسٹورز پر دستیاب ہیں 
کراچی ویلکم بک اردو بازار  ایم اے جناح روڈ
لاہور۔۔۔۔۔ مکتبہ تعمیر انسانیت ۔ اردو بازار 
لاہور۔۔۔۔۔ بک ہوم  اردو بازار
لاہور۔۔۔۔۔حق پبلیکیشن مزنگ روڈ
لاہور۔۔۔۔۔۔بک ہوم مکتبہ تعمیر انسانیت مزنگ روڈ
اسلام آباد۔۔ دی بک
اسلام آباد۔۔ مسٹر بک
راولپنڈی۔۔اردو بازار چاندنی چوک
براہ راست حاصل کرنے کے لیئے  رابطہ قائم کریں 
092-03452104458
092-03062296626
mailto:obaidmujtaba@yahoo.comٌٌ
مندرجہ زیل معلوماتی ویب سائٹس ملاحظہ کیجیے
نواز شریف اور ان کے خاندان کے کارناموں کی تفصیلات ملاحظہ کیجیے
NAWAZ SHARIF RAIWIND
Address:. sharifpalace.blogspot.com
پاکستان کے بارے میں ہر طرح کی معلومات کے لیے دیکھیے
Pakistan-research.blogspot.com
Address:.pakistan-research.blogspot.com
پاکستان کے دفاعی اداروں کے بارے میں جانیے
ISI Pakistan Inter-Services
Address:.isi-pakistan-research.blogspot.com

No comments:

Post a Comment