مسلم کمرشل بنک کے مالک
میاں منشاء
میاں منشاء
میاں منشاء نشاط گروپ پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی گروپ کے مالک اور اس وقت پاکستان کے سب سے بڑے دولت مند ہیں۔میاں منشا کی دولت کا ایک محتا ط اندازاس طرح کا ہے کہ 2کھرب اور14ارب50کروڑ روپے مالیت کے صرف اثاثے ہیں جبکہ میاں منشا کی سالانہ آمدنی کا تخمینہ 30ارب روپے بتایا جاتا ہے
میاں منشا اور ان کے خاندان کے بارے میں ایک ریٹائرڈ سرکاری افسر نے اس طرح سے انکشافات کیئے کہ چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے اس خاندان کی ابتدا کلکتے سے اس طرح ہوئی کہ میاں منشاء کے والد میاں محمد یحی اور ان کے چچا بھارتی شہرکلکتہ میں چمڑے اور اسٹاک ایکسچینج کا کاروبار کرتے تھے جہاں سے قیام پاکستان کے بعد یہ ہجرت کرکے کراچی آگئے اور کلیم میں انہوں نے کراچی میں گارڈن ایسٹ میں لسبیلہ چوک پر آجکل نیو زاہد نہاری کے قریب واقع بنگلے میں رہائش اختیار کی جہاں آجکل نسیم کلاتھ مارکیٹ موجود ہے
میاں منشا اور ان کے خاندان کے بارے میں ایک ریٹائرڈ سرکاری افسر نے اس طرح سے انکشافات کیئے کہ چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے اس خاندان کی ابتدا کلکتے سے اس طرح ہوئی کہ میاں منشاء کے والد میاں محمد یحی اور ان کے چچا بھارتی شہرکلکتہ میں چمڑے اور اسٹاک ایکسچینج کا کاروبار کرتے تھے جہاں سے قیام پاکستان کے بعد یہ ہجرت کرکے کراچی آگئے اور کلیم میں انہوں نے کراچی میں گارڈن ایسٹ میں لسبیلہ چوک پر آجکل نیو زاہد نہاری کے قریب واقع بنگلے میں رہائش اختیار کی جہاں آجکل نسیم کلاتھ مارکیٹ موجود ہے
اس وقت ایک بنگالی انکم ٹیکس آفیسر جس کا دفتر موجودہ شاہراہ فیصل پر واقع لال کوٹھی کے قریب واقع تھا میاں منشا کے والد میاں یحیِ کا قریبی دوست بن گیا جس کی سرپرستی کے نتیجے میں اور بعد میں نیشنل بنک کے اس وقت کے سربراہ ممتاز حسین کی آشیر باد کے نتیجے میں ایوب خان کے دور میں منشا ء خاندان ترقی کی تمام سیڑھیاں ایکدم ہی عبور کرکے دن دونی اور رات چوگنی ترقیاں کرنے لگا
مگر اس خاندان کی دن دونی اور رات چوگنی ترقی میں یکدم اضافہ اسوقت ہوا جب نواز شریف پہلی بار وزیر آعظم بن کر برسراقتدار آئے اور انہوں نے پرائیوٹائیزیشن کے تحت مسلم کمرشل بنک اور دیگر اداروں کو اپنے حواریوں کے حوالے کرنا شروع کردیا ۔
1990
میں نشاط گروپ کی تاریخ کے مطابق اس گروپ کے پاس پانچ کمپنیاں تھی
جس کے کل اثاثے2280ملین روپے تھے اور یہ چار نئی کمپنیاں بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے .
میاں منشاء کا نشاط گروپ 2000میں 21کمپنیوں کا مالک تھا جس کے کل اثاثے تقریبا 27ارب روپے کے قریب بیان کیے جاتے تھے۔
مناسب ہوگا یہاں میاں منشا کے حالات زندگی پر مختصراروشنی ڈال دی جائے 2010کی پاکستان کے امیر ترین افراد کی لسٹ میں اس وقت میاں منشا ء کا نام سر فہرست ہے یا یوں کہیے کہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے امیر ترین افراد میں سب سے امیر میاں منشاء ہیں میاں منشاء کا تعلق بنیادی طور پر چنیوٹی برادری سے ہے 1970کی امیروں یا 22خاندانوں والی لسٹ میں میاں منشاء کا گروپ 15ویں نمبر پر تھا ان کی شادی ایک چنیوٹی خاندان سہگل برادری میں ہوئی میاں یوسف سہگل انکے سسر تھے ۔ میاں منشاء کے والد میاں محمد یحیٰ اور ان کے تین بھائیوں نے مل کر نشاط کارپوریشن قائم کی ۔ جس کا نام سب سے بڑے بھائی میاں یعقوب کے پوتے نشاط کے نام پر رکھا گیا ۔
میاں منشاء اس وقت باہر پڑھتے تھے جب ان کے والد کا انتقال ہوگیا اپنے والد کے اکلوتے بیٹے ہونے کی وجہ سے انہیں پاکستان آنا اور کاروبار سنبھالنا پڑا کیونکہ ان کے سارے چچا زاد بھائی اپنے کاروبار میں اپنے والدین کا ہاتھ بٹا رہے تھے اس لیے میاں منشاء کا کاروبار سنبھال لینا کوئی نئی بات نہیں تھی ۔
1969میں نشاط گروپ کے اثاثوں کی تقسیم ہوئی تو میاں منشاء نے نشاط ملز اپنے چچاؤں سے بڑی مشکل سے حاصل کی اور اس کے لیے انہیں اپنے پلے سے پیسے دینا بھی پڑے لیکن اس کی وجہ سے وہ ان نقصانات سے بچ گئے جو ان کے چچاؤں کو مشرقی پاکستان میں اٹھانا پڑے 1971میں بھٹو حکومت نے کریمی انڈسٹریز نو شہرہ کو نیشنلائیز کر لیا
میاں منشاء کا اصل عروج نواز شریف کے پہلی بار وزیر اعظم بننے کے بعد ہوا مسلم کمرشل بنک نواز شریف حکومت نے میاں منشاء کے حوالے کیا اس کے ساتھ پانچ سیمنٹ فیکٹریاں بھی میاں منشاء کے گروپ کے حوالے کردی گئیں
میاں منشاء کا اصل عروج نواز شریف کے پہلی بار وزیر اعظم بننے کے بعد ہوا مسلم کمرشل بنک نواز شریف حکومت نے میاں منشاء کے حوالے کیا اس کے ساتھ پانچ سیمنٹ فیکٹریاں بھی میاں منشاء کے گروپ کے حوالے کردی گئیں
1990میں نشاط گروپ کی تاریخ کے مطابق اس گروپ کے پاس پانچ کمپنیاں تھیں جس کے کل اثاثے2280ملین روپے تھے اور یہ چار نئی کمپنیاں بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے .
1970کی 22خاندانوں کی لسٹ کے بعد 15ویں نمبر پر آنے والے نشاط گروپ کے ایک فرد نے جب مسلم کمرشل بنک حاصل کیا تو اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے اس کی دولت کہاں پہنچی اس کا اندازہ اس طرح سے لگایا جاسکتا ہے ۔
1
1970
15ویں نمبر
2
1990
6 نمبر
3
1997
پہلا نمبر مسلم کمرشل بنک مل گیا
4
2000
پہلا نمبر مسلم کمرشل بنک مل گیا
5
2005
پہلا نمبر مسلم کمرشل بنک مل گیا
میاں منشاء کا نشاط گروپ 2000میں 21کمپنیوں کا مالک تھا جس کے کل اثاثے تقریبا 27ارب روپے کے قریب بیان کیے جاتے تھے
حوالہ جات
(1) شریف لٹیرے صفحہ نمبر 200 مصنف شاہد الرحمان میاں منشاء کی دولت کا ایک جائزہ جو نیٹ کے ذریعے سے لیا گیا ہے
میاں منشاء کا نشاط گروپ 2000میں 21کمپنیوں کا مالک تھا جس کے کل اثاثے تقریبا 27ارب روپے کے قریب بیان کیے جاتے تھے۔
مناسب ہوگا یہاں میاں منشا کے حالات زندگی پر مختصراروشنی ڈال دی جائے 2010کی پاکستان کے امیر ترین افراد کی لسٹ میں اس وقت میاں منشا ء کا نام سر فہرست ہے یا یوں کہیے کہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے امیر ترین افراد میں سب سے امیر میاں منشاء ہیں میاں منشاء کا تعلق بنیادی طور پر چنیوٹی برادری سے ہے 1970کی امیروں یا 22خاندانوں والی لسٹ میں میاں منشاء کا گروپ 15ویں نمبر پر تھا ان کی شادی ایک چنیوٹی خاندان سہگل برادری میں ہوئی میاں یوسف سہگل انکے سسر تھے ۔ میاں منشاء کے والد میاں محمد یحیٰ اور ان کے تین بھائیوں نے مل کر نشاط کارپوریشن قائم کی ۔ جس کا نام سب سے بڑے بھائی میاں یعقوب کے پوتے نشاط کے نام پر رکھا گیا ۔
میاں منشاء اس وقت باہر پڑھتے تھے جب ان کے والد کا انتقال ہوگیا اپنے والد کے اکلوتے بیٹے ہونے کی وجہ سے انہیں پاکستان آنا اور کاروبار سنبھالنا پڑا کیونکہ ان کے سارے چچا زاد بھائی اپنے کاروبار میں اپنے والدین کا ہاتھ بٹا رہے تھے اس لیے میاں منشاء کا کاروبار سنبھال لینا کوئی نئی بات نہیں تھی ۔
1969میں نشاط گروپ کے اثاثوں کی تقسیم ہوئی تو میاں منشاء نے نشاط ملز اپنے چچاؤں سے بڑی مشکل سے حاصل کی اور اس کے لیے انہیں اپنے پلے سے پیسے دینا بھی پڑے لیکن اس کی وجہ سے وہ ان نقصانات سے بچ گئے جو ان کے چچاؤں کو مشرقی پاکستان میں اٹھانا پڑے 1971میں بھٹو حکومت نے کریمی انڈسٹریز نو شہرہ کو نیشنلائیز کر لیا
میاں منشاء کا اصل عروج نواز شریف کے پہلی بار وزیر اعظم بننے کے بعد ہوا مسلم کمرشل بنک نواز شریف حکومت نے میاں منشاء کے حوالے کیا اس کے ساتھ پانچ سیمنٹ فیکٹریاں بھی میاں منشاء کے گروپ کے حوالے کردی گئیں
میاں منشاء کا اصل عروج نواز شریف کے پہلی بار وزیر اعظم بننے کے بعد ہوا مسلم کمرشل بنک نواز شریف حکومت نے میاں منشاء کے حوالے کیا اس کے ساتھ پانچ سیمنٹ فیکٹریاں بھی میاں منشاء کے گروپ کے حوالے کردی گئیں
1990میں نشاط گروپ کی تاریخ کے مطابق اس گروپ کے پاس پانچ کمپنیاں تھیں جس کے کل اثاثے2280ملین روپے تھے اور یہ چار نئی کمپنیاں بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے .
1970کی 22خاندانوں کی لسٹ کے بعد 15ویں نمبر پر آنے والے نشاط گروپ کے ایک فرد نے جب مسلم کمرشل بنک حاصل کیا تو اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے اس کی دولت کہاں پہنچی اس کا اندازہ اس طرح سے لگایا جاسکتا ہے ۔
1
1970
15ویں نمبر
2
1990
6 نمبر
3
1997
پہلا نمبر مسلم کمرشل بنک مل گیا
4
2000
پہلا نمبر مسلم کمرشل بنک مل گیا
5
2005
پہلا نمبر مسلم کمرشل بنک مل گیا
میاں منشاء کا نشاط گروپ 2000میں 21کمپنیوں کا مالک تھا جس کے کل اثاثے تقریبا 27ارب روپے کے قریب بیان کیے جاتے تھے
حوالہ جات
(1) شریف لٹیرے صفحہ نمبر 200 مصنف شاہد الرحمان میاں منشاء کی دولت کا ایک جائزہ جو نیٹ کے ذریعے سے لیا گیا ہے
Net Worth: | $1.0 bil |
---|---|
Fortune: | Inherited and Growing |
Source: | diversified |
Age: | 62 |
Country Of Citizenship: | Pakistan |
Residence: | Lahore |
Education: | NA |
Marital Status: | Married, 3 children |
Pakistan's first billionaire. Born during the tumultuous Partition winter of 1947, when his parents were among those Muslim families making the trek from India to Pakistan. His father and uncles jumped into textiles with Nishat Mills in 1951. Mian went to college in the U.K.; joined family business after graduation. Father died one year after his return. Eventually split with uncles and took over his family's business in West Pakistan decades ago. (The East Pakistan division later went bankrupt). His Nishat Group is now Pakistan's largest exporter of cotton clothes (for brands like Gap) and nation's largest private employer; also invests in power projects, cement and insurance. Smart bet in banking: Won a controversial bid for Muslim Commercial Bank during the country's privatization push in 1991. Sold more than half of his MCB shares for $900 million May 2008
یہ نو از شریف کے تمام ادوار کی نج کاری ‘ کی وہ برکات تھیں جن سے نواز شریف ان کے دوست اور ان کا گروپ آج بھی برکات اور فیوض حاصل کررہا ہے اور جن کی وجہ سے پاکستان کے غریب عوام اب مزید مہنگائی اور غربت کے شکنجوں میں جکڑتے جارہے ہیں مگر ان ہی کی وجہ سے سے میاں محمد منشاء جن کا شمار 1972ئمیں 15ویں نمبر پر ہوتا تھا 1990ئمیں چھٹے نمبر پر پہنچ گئے اور جب میاں نواز شریف کی حکومت کرپشن کے الزامات میں توڑی گئی‘ تو ان کا گروپ پہلے نمبر پے جا پہنچا تھا۔
ISBN NO.978-969-9613-00-5 |
No comments:
Post a Comment